صفحات

twitter لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
twitter لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

بدھ، 9 مارچ، 2011

Twitter ka Tweet Button Blogger ke her post mein

فیس بک کا لائک بٹن تو بلاگر پر لگا دیا اب ٹوٹئر کا ٹویٹ بٹن اپنے بلاگر کے ہر پوسٹ میں شامل کرلیجئیے۔ طریقہ آسان ہے۔ سب سے پہلے ڈیش بورڈ -- پر ڈیزائن --ایڈیٹ ایچ ٹی ایم ایل--میں جائیے۔ پھریہ کوڈ تلاش کیجئیے۔
<data:post.body/>
<div style='clear: both;'/> <!-- clear for photos floats -->
پھر اِس کے نیچے یا اوپر جہاں بھی آپ کی مرضی ہو یہ کوڈ کاپی کر کے پیسٹ کردیں
<div style='align:left;'>
<a class='twitter-share-button' data-count='horizontal' data-lang='en' data-via='simpleblogrtips' expr:data-text='data:post.title' expr:data-url='data:post.url' href='http://twitter.com/share' rel='nofollow'>Tweet</a>
<b:if cond='data:post.isFirstPost'>
<script src='http://platform.twitter.com/widgets.js' type='text/javascript'>
</script>
</b:if>
</div>
اب پریویو دیکھ لیں۔ ٹوئٹر کا شئیر بٹن بلاگر کے ہر پوسٹ میں نظر آئیے گا۔
یہ ٹوئیٹ بٹن تین طرح کا ہوسکتا ہے پہلا
Horizontal



 Vertical

None




یہ ٹپس شور نے مندرجہ ذیل بلاگ سے لیا ہے۔
Simple Blogger Tips

بدھ، 28 جولائی، 2010

One Tips

نیٹ یوزر کی زیادہ تر تعداد اپنے دوستوں، رشتہ داروں سے بات کرنے کے لئے ہی نیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ اور اِن نیٹ یوزرز کی پسندیدہ سائٹ یاؤ ، فیس بک اور ٹیوٹر ہیں۔ آج کل جی میل بھی اِس لسٹ میں شامل ہو رہا ہے۔ لیکن جی میل میں نئے دوست بنانے کی گنجائش نہیں ہے۔(اگر ہے تو شور اِس بارے میں لاعلم ہے۔)
لیکن یہ اِس پوسٹ کی وجہ نہیں ہے۔ تو وجہ کیا ہے۔ ناراض نہ ہوجائیے۔ ابھی بتادیتے ہیں۔
چند دنوں سے شور کا نیٹ بیمار ہے۔ نیٹ کی نبض اتنی کمزور ہے۔ کہ مرگ کا کَٹکا لگا رہتا ہے۔ کسی بھی سائٹ کا اوپن ہونا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ پر اَس زمانہ میں اگر فرہاد کے تیشئے میں دم کم نہیں ہے ۔ تو کیا ہوا ۔ اور بازار سے لے آئیں گے اگر سستا ہوا دودھ ۔ (پریشان مت ہوجائیں آج شور دیوانِ غالب پڑھ رہا تھا۔) ویسے بازار جانے کی ضرورت نہیں ۔ اگر آپ کا نیٹ کی رفتار بہت سلو ہے۔ اور آپ کے یہ تینوں سائٹ اوپن ہونے میں بہت دیر لگا رہے ہیں۔ یا آپ جلدی میں اِن سائٹس کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ تو اِس ترکیب کو استعمال کیجئیے ۔
یاؤ کے لئے ٹائپ کریں۔
http://sg.m.yahoo.com/
فیس بک کے لئے ٹائپ کریں۔
http://m.facebook.com/
اور ٹیوٹر کے لئے ٹائپ کریں۔
http://m.twitter.com/

پیر، 26 اپریل، 2010

twitterfeed

شور کی عادت تھی کہ وہ جب بھی اپنے بلاگ پر کچھ لکھتا تو اس کا لنک فیس بک اور ٹویٹر پر ضرور دیتا ۔ پھر ایک سائٹ(سوری !سائٹ کا لنک شور کے دماغ سے نکل چکا ہے۔) سے شورکو یہ پتا چلا فیس بک اور ٹویٹر میں لنک دینے کا ایک آسان طریقہ ہے۔ ایک بار صرف اُس سائٹ پر سائن اِن ہوجائیے۔ اپنا فیس بک اور ٹویٹر کا لنک دیے کر پھر آرام سے اپنے بلاگ پر لکھئیے ۔ آپ کی لکھے کو وہ سائٹ خودکار طریقے سے فیس بک اور ٹویٹر پر چلا جائے گا
شور نے فوراً اُس سائٹ پہ سائن اِن ہوکر تجربہ کرلیا۔ اور شور کو سائٹ بہت پسند آیا۔
سائٹ کا لنک یہ ہے۔
ٹویٹر فیڈ

جمعرات، 28 جنوری، 2010

social networking site

انٹر نیٹ پر سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ۔ یہی سمجھ میں آتا ہے کہ موجودہ دور کا انسان خود کو کچھ زیادہ ہی تنہا محسوس کرنے لگا ہے۔ آج کے دور میں جو بھی انٹر نیٹ کا استعمال کرتا ہے۔ اِن میں اکثریت ایسے ہیں جو صرف اور صرف نئے دوست بنانے، یا پرانے دوستوں سے بات کرنے کے لئے کسی نہ کسی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر جاتے ہیں۔ یہ کون لوگ ہوتے ہیں۔ اک آسان سا سوال ۔۔ اور اِس آسان سے سوال کا شور کے پاس سیدھا سا جواب ہے۔ یہ وہ لوگ ہوتے ہیں۔ جن کے آس پاس تو لوگوں کی بھیڑ ہے۔ لیکن اُس بھیڑ میں اُنھیں ایسا کوئی بھی نظر نہیں آتا جن سے یہ لوگ اپنی دل کی بات کرسکیں۔ اُنھیں کچھ سنا سکیں ۔ اُن سے کچھ سن سکیں۔ اُنھیں اپنے گھر،رشتے داروں اور دوستوں میں وہ کردار نظر نہیں آتا جن سے وہ اپنی خیالات شیئر کر سکیں۔ اِس کی اک وجہ تو ٹیکنالوجی کی وہ سہولتیں ہیں۔ جس نے انسان کی سوشل لائف کو بگاڑ دیا ہے۔ ٹی وی ، موبائل ، انٹرنیٹ کا یہ دورانسان کو اپنوں سے کتنا دور کئے ہوئے ہیں اس بات کا احساس اُسے تب ہوگا۔ جب اک دن کے لئے اُس سے یہ سہولتیں اچانک واپس لے لی جائیں۔

منگل، 5 جنوری، 2010

mobi2weet

موبی 2 ویٹ کے بارے میں شور کو ڈان نیوز سے پتا چلا۔ رجسٹر ہونے کے ٹوئیٹر یا فیس بک کا اکاؤنٹ ہونا ضروری تھا۔ شور کے پاس دنوں اکاؤنٹ تھے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ دنوں جگہ رجسٹر ہونے کے بعد شور نے اُنھیں اب تک استمعال نہیں کیا تھا۔ شور کا ویسے بھی زیادہ وقت بلاگ یا چیٹ روم میں گزرتا ہے۔ اِس لئے اُس کے پاس وقت ہی نہیں تھا۔ کہ اِن دونوں پر بھی ایک نظر ڈالے۔ شور دنوں کے پاسورڈ بھی بھول چکا تھا۔ چند دن پہلے اُسے اپنے فیس بک کا پاس ورڈ مل گیا۔ فیس بک میں اپلیکیشن میں موبی 2ویٹ والے اپلیکیشن کو رن کیا۔ وہاں اپنا فون نمبر دیا۔ اُس نے پن نمبر مانگا۔ شور نے اپنی جیبیں ٹٹولیں۔ فون کوجھنجوڑا۔ ای میل کو نھچوڑا۔ لیکن پن نمبر نہ ملا۔ اگلے دن شام کو موبائل فون پر ایک نئے نمبر سے ایک ایس ایم ایس مل گیا۔ یہ لیجئیے جناب پن نمبر۔ رات کو نیٹ آن کر کے پن نمبر انٹر کیا ۔ تو رجسٹریشن کی مبارک باد موصول ہوا۔ اب موبی 2 ویٹ پر لاگ اِن ہونے کے لئے شور کا موبائل نمبر اور وہی پن کوڈ انٹر کرنا ہے۔ بہت مشکل سے اور خدا خدا کر کے شور نے آخر کار موبی2ویٹ پر اپنے آپ کو رجسٹر کر لیا۔ ویسے ایک بات کہوں شور کے سمجھ میں کچھ بھی نہیں آرہا ہے۔ کہ اَس کو کس طرح استعمال کرے۔ خیر اندھے کی لاٹھی آخر کب کام آئے گا۔ کہیں نہ کہیں تو لگ ہی جائے گا۔