صفحات

shorblog لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
shorblog لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اتوار، 6 فروری، 2011

Blogging Ke 2 Sal Aur Kuch Batain

فروری کی 3 کو شور 50 گیگس (50 گیگس فری ویب اسپیس سائٹ ہے) پہ انٹرنیٹ کی بلاگنگ دنیا میں آگیا۔ بلاگنگ شور کے نزدیک لوگوں کے اُن رویّوں کو بیان کرنا جن سے انسان کو خوشی یا دکھ ہوتا ہے۔ اُن احساسات کا ذکر کرنا جن کا شکار انسان ہوتا ہے۔ آسان لفظوں میں دل کی بھڑاس نکالنا۔ بلے اِس کا کچھ فائدہ نہ ہو۔
اِس 3فروری کو شور کے بلاگنگ کو دو سال ہوچکا ہے۔ اِن دو سالوں میں شور نے ایک سو چالیس سے زیادہ پوسٹ کی ہیں۔ بلاگ میں کمنٹس کا سلسلہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ اِس کے ایک وجہ شور کے لکھے ہوئے بکواس میں کچھ مرچ مصالحہ نہیں ہے۔ دوسرا شور کا بلاگ اردو میں ہے۔ اور اردو بلاگر گروپ سے ابھی چند مہینے ہوئے شامل ہونے کی کوشش کی۔ اردو ویب سیارہ والے دو تین دفعہ شور کی درخواست کو نامنظور کر چکیں ہیں۔ فیس بک پہ ایک اردو بلاگر گروپ بھی ہے۔ جس کا شور بھی ممبر ہے۔ جہاں اردو بلاگنگ کے بارے کم اور شعر و شاعری کے متعلق زیادہ پڑھنے کو ملتا ہے۔ شور بلاگ پہ تبصروں کی کمی کا سب سے بڑی وجہ شور یہ سمجھتا ہے۔ کہ جب تک آپ کسی کے بلاگ پہ تبصرہ نہیں کریں گے آپ کے بلاگ پر بھی کوئی تبصرہ نہیں ہوگا۔ "یہاں پہلے آپ، پھر میں" کا فارمولا رائج ہے۔ اور شور کے دوڑ صرف اپنے بلاگ تک ہی محدود ہے۔ یا زیادہ سے زیادہ کسی نئے تجربے کی تلاش میں کچھ انگریزی بلاگروں کی سائٹس میں دراندازی کرنے چلا جاتا ہے۔ خیر شور کو اپنے خامیوں کا پتا ہے۔ اِس لئے جو ہوچکا ہے۔ اچھا۔ جو ہورہا ہے ۔ اچھا۔ اور جو ہوگا وہ بھی اچھا۔

جمعرات، 2 دسمبر، 2010

Follow Me, I Follow You

پچھلے دو تین دن سے شور فالو می,آئی فالو یو کا کھیل کھیل رہا ہے۔ ہوا یوں کہ شور نے اپنے بلاگ کو نیٹ ورکس پر رجسٹر کیا ہوا ہے۔ فیس بک پہ نیٹ ورکس کے ڈسکیشن والے صفحے پر فالو می, آئی فالو یو کے ٹاپکس پر چند لنک بنے ہوئے تھے۔ شور نے بنا کچھ سوچے سمجھے وہاں اپنے بلاگ کا ایڈریس دے دیا۔ شور کو ذرا بھی اُمید نہیں تھا کہ اُس کے بلاگ کو کوئی فالو کرے گا۔ لیکن چند منٹ کے بعد شور کے بلاگ میں کچھ نئے فالور نظر آئے۔ جواب میں شور نے بھی اُن بلاگروں کو فالو کیا۔ اُن کے شور بلاگ کو فالو کرنے سے شور کو کیا فائدہ ملے گا۔ یہ تو شور نہیں جانتا اور نا ہی شور کو پتا ہے کہ اُن کے بلاگ کو شور کے فالو کرنے سے کیا فائدہ ملے گا۔ اِن فالورز میں شاید ہی کوئی شور بلاگ کی زبان سمجھ سکتا ہے۔ کیونکہ وہ ٹھرے آقاؤں کے زبان یعنی انگریزی بولنے والے اور شور ٹھرا غلاموں کی زبان اردو بولنے والا۔ ایک پرانا محاورا ہے اگر غلط ہوا تو شور کو بخش دو۔ "یار من ترکی او من ترکی نمی دانم"
وہ اگر اردو نہیں جانتے تو ہم بھی انگریزی نہیں سمجھتے۔ لیکن پھر بھی فالو تو کر رہے ہیں ایک دوسرے کو ،یہی بہت ہے۔

اتوار، 25 اکتوبر، 2009

shor ki ibteda

عموماً لوگوں کو شور شرابہ پسند نہیں۔ لیکن کچھ شور ایسے ہوتے ہیں۔ جو انسان کے اندر ہوتے ہیں۔ یہ شور انسان کو آرام سے بیٹھنےنہیں دیتا۔ لوگ اکثر اس شور کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔یا زیادہ سے زیادہ کسی کو سنا دیتے ہیں۔ یا میری طرح کسی کاغذ کے حوالے کردیتے ہیں۔کاغذ کے حوالے کرنے کے بعد وہ شور دب توجاتاہے۔لیکن بے کار ہوجاتاہے۔ میں چاہتا ہوں کہ لوگ اس شور کو سنئیں میرے آس پاس کہیں لوگ ہیں۔ کہیں ایسے ہیں جو اس قابل ہیں کہ انہیں یہ شور سنایا جائے ۔لیکن وہ لوگ اس شور سے زیادہ شور کرنے والے کو دیکھیں گیں۔ سنئیں۔ جو مجھے پسند نہیں۔ اب کچھ لوگوں کی مہربانی سے اک جگہ کے بارے میں پتا چلا ہے۔جہاں لوگ اپنا شور دوسروں کو سناتے ہیں۔ تو یہی لگا کہ یہی سب سے بہترین جگہ ہے۔ شور کرنے کا، شور سنانے کا ، شور کو سمجھنے کا۔ تو میں ہمت کرکے شور کی ابتداء کرتا ہوں۔ دیکھتا ہوں کہ لوگ کہاں تک یہ شور سننتے ہیں۔