صفحات

جمعہ، 29 اکتوبر، 2010

Subeh ka Bhola

اگر صبح کا بھولا شام کو گھر آجائے تو اُسے بھولا نہیں غائب دماغ کہتے ہیں کیونکہ اُس بے چارے کو گھر کا راستہ یاد نہیں رہا ہوگا۔ اور وہ سارا دن اِدھر اُدھر بھٹکتے بھٹکتے اچانک اپنے گھر کے سامنے رک گیا ہوگا۔ اُس وقت شام ہوچکی تھی۔ اِس میں اُس کا کیا قصور ۔ ۔ ۔ ۔
آپ سوچ رہے ہیں کہیں دن غائب ہونے کے بعد شور یہ محاورہ کی ٹانگ کیوں تھوڑ رہا ہے۔ بات دراصل یہ ہے۔ کہ شور نے اپنے اور بلاگ کے درمیاں ایک رابطہ پل بنایا تھا۔ جو سیلاب سے تو بچ گیا مگر کچھ مہربان لوگوں کی وجہ سے وہ بہہ گیا۔ اُس پل کے تعمیر ہوتے ہوتے اتنے دن بیت گئے اور شور آج حاضر ہوا ہے۔ ویسے بھی ہر بھولے بھٹکے روح کی طرح شور کی دوڑ بھی بلاگ تک ہے۔ اس سے آگے شور کو رستہ ہی نہیں معلوم تو جائے گا کیسے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں