دو تین سے شور کو بجلی نے بہت تنگ کیا ہوا ہے۔ کبھی حاضر کبھی غائب ادھر شور کمپیوٹر کے آگے بیٹھے اُدھر بجلی غائب ۔ لگتا ہے بجلی اور شور کی کوئی پرانی دشمنی چل رہی ہے۔جب بھی بجلی چلی جاتی ہے شور کو بشیر بدر کا یہ شعر یاد آجاتا ہے۔۔ لگتا ہے بجلی اور شور کی کوئی پرانی دشمنی چل رہی ہے۔جب بھی بجلی چلی جاتی ہے شور کو بشیر بدر کا یہ شعر یاد آجاتا ہے۔
روز تار کٹنے سے رات کے سمندرمیں شہر ڈوب جاتا ہے
اس لئے ضروری ہے اک دیا جلا کر تم دل کے پاس رکھ دو
روز تار کٹنے سے رات کے سمندرمیں شہر ڈوب جاتا ہے
اس لئے ضروری ہے اک دیا جلا کر تم دل کے پاس رکھ دو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں