صفحات

جمعرات، 17 دسمبر، 2009

qasor war kon?

ہر ایک یہی کہتا ہے۔ دوسرے نے اُسے دھوکہ دیا ہے۔ وہ بُرا آدمی ہے۔ اُس نے میرے ساتھ بُرا کیا۔ لیکن کبھی کوئی یہ نہیں کہتا کہ اُس نے کسی کا بُرا کیا ہے۔ کیونکہ ہر کوئی یہی سمجھتا ہے۔ کہ وہ صیحح ہے۔ جو کچھ وہ کرتا ہے وہ اچھا ہے۔ اور ہمیشہ یہی کہتا ہے کہ میں تو اچھا تھا لیکن اُس نے غلط کیا ۔ کیا ہر وقت دوسرا غلط ہوتا ہے۔ وہ نہیں کیا ہر بار قصور سامنے والے کا ہوتا ہے۔ اُس کا نہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نہیں جناب سامنے والا کم ہی قصور وار ہوتا ہے۔ زیادہ تر غلطی ہم خود کرتے ہیں۔ لیکن ہم اپنی غلطی مانتے نہیں۔ اور ہمیشہ سامنے والے کو قصوروار کہتے ہیں۔ لیکن سامنے والا بہت کم ہی قصور وار ہوتاہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔بھائی کوئی پاگل ہی ہوگا جو اپنے آپ کو قصوروار کہے گا۔ جو اپنی غلطی مان لے ۔ ۔ ۔ ۔ وہ دنیا کا سب سے بڑا پاگل کہلائے گا۔ کیونکہ کوئی نارمل انسان اپنی غلطی مان کر خود کو قصور وار نہیں ٹھہراتا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں