اُس نے آہستہ سے کہا ذرا شور کرو
آج شام سے شور کے دانت میں درد ہے اور وہ بار بار دروازے کی طرف نظر گڑائیے بیٹھا ہے۔ کہ کب کوئی آئے اور کہئے۔ آ پ کہ ٹوٹھ پیسٹ میں نمک ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں