غالب نے کہا تھا"فکر دنیا میں سر کپاتا ہوں" ۔ لیکن یہاں تو سر کپانے کی بھی فرصت نہیں ہے۔ موبائل فون سے معلوم ہوا کہ آج دسمبر کی 31 تاریخ ہے۔ اور سال 2010کا آخری دن ہے۔ ۔ ۔ ۔ سال کا آخری دن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔کیا فرق پڑتا ہے۔ "زیرہ کی جگہ ایک" آجا ئے گا۔ وہی شب و روز ، وہی صبح سے شام تک بوجھ ڈھوتا ہوا آدمی۔ ۔ ۔ہاں ۔ ۔مہینے کا آخری دن ہے تو کچھ اہمیت ہے۔ کچھ اُمید ہے۔ کہ پہلی تاریخ آنے والی ہے۔ جیب کی حالت میں کچھ بہتری آئے گی۔ کچھ خریدتے ہوئے دماغ حساب کتاب میں جمع(+)،نفی(-)اور بقایا کا کچھ کم سوچے گا۔
یہ نئے سال کا جشن منانے کا حق صرف بھرے پیٹ اور کھلے دل و دماغ والوں کو ہے۔ اور ہم لوگ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں