آج شور نے اک شاعر کے بارے میں اپنےایک واقف کار کے سامنے اک کتاب کا حوالہ دے کر کہا اِس کتاب میں شاعر کے متعلق کچھ یوں درج ہے۔ کہ یہ شاعر شاعری کے عروض سے واقف نہیں۔"
اتفاق سے شور کا وہ واقف کار اُس شاعر کا بہت ہی بڑا فین نکلا تھا۔بُرا مان گیا۔ شور نے صفائی دی کہ جناب یہ میں نہیں کہہ رہا ہوں۔ بلکہ اِس کتاب میں درج ہے۔ لیکن وہ صاحب کہاں منانے والے تھے۔ فوراً کہنے لگے کہ اِس کتاب کا مصنف ضرور شاعرکے کسی مخالف گروہ سے تعلق رکھتا ہوگا۔ شور نے چھپ رہنا ہی مناسب سمجھا۔ کسی فین کے سامنے اُس کے ہیرو پر تنقید کرنا ، آبیل مجھے مار کے مترادف ہے۔
اُس واقف کار کے جانے کے بعد شور نے سوچا کہ کسی کو اپنا ہیرو مت بناؤ ۔ کیونکہ ہیرو بنانے کے بعد آپ اپنے ہیرو کے بارے میں کچھ بھی بُرا سننے کو تیار نہیں ہونگے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں