صفحات

جمعرات، 18 فروری، 2010

kiya kaha

ایک مشہور قول ہے۔
"کس نے کہا ہے یہ مت دیکھو، بلکہ یہ دیکھو کہ کیا کہا ہے۔"
لیکن اِس قول پر شاید ہی کبھی کسی نے عمل کیا ہو۔ لوگ اکثر یہ دیکھتے ہیں کہ" کس نے کہا ہے۔"اگر کہنے والا کوئی بڑا نام ہے تو ضرور صحیح کہہ رہا ہے۔ لیکن یہ ضروری تو نہیں کہ ہر بڑا اور مشہور نام صحیح کہے۔ اور ہر غیر معروف شخص جھوٹا ہو۔ ہوسکتا ہے بڑے نام والے نے اب اچھا کہنا چھوڑ دیا ہے۔ اب وہ اپنے کہے پر زیادہ دھیان نہیں دیتا۔ بس جو منہ میں آتا ہے کہہ دیتا ہے۔ ہوسکتا ہے اُس مشہور شخصیت نے اب زیادہ غور فکر کرنا چھوڑ دیا ہو۔ وہ صرف سطحی باتیں کرنے لگا ہو۔ اور کوئی اُس کی شہرت اور بڑے نام کی وجہ سے اُسے کچھ کہہ نہیں سکتا۔ اگر کسی کم تجربے کار شخص اُس کی غلطیوں کی نشاندہی کرے تو سارے لوگ اُس بدنصیب کو تب تک ہدفِ تنقید بناتے رہیں گے۔ جب تک کہ وہ اپنی غلطی مان نہ لے۔ شاید ہی کوئی یہ دیکھنا گوارا کرے گا۔ کہ اُس بے چارے نے جن جن خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ وہ صحیح بھی ہیں یا نہیں۔
دوسروں کی بات کو چھوڑئیے سب سے پہلے اپنے آپ کو دیکھئیے ۔ آپ نے اپنی زندگی میں جتنے بھی تحریریں، تقریریں پڑھی یا سنی ہیں اُن میں زیادہ تر کے نام سے آپ پہلے واقف تھے یا ہیں۔ کیونکہ آپ کے نزدیک یہ زیادہ اہم ہے۔ کہ "کس نے لکھا ہے"۔ پھر اُس "کس" کے نام کو آپ تولے گے۔ جو جتنا مشہور ہوگا آپ اُتنے شوق سے اُس کی تحریر یا تقریر کو پڑھے گیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں